بہار

ایک عالم کی موت پورے عالَم کی موت ہے

سمستی پور ( پریس ریلیز ) موت ایک اٹل حقیقت ہے ،موت سے کسی کو رستگاری نہیں ہے، موت سے نہ کوئی نبی بچ سکے ہیں اور نہ کوئی بادشاہ و حکیم، ہر شخص کو موت کا مزہ چکھنا ہے لیکن قابل رشک شخص وہ ہے جو موت سے پہلے آخرت کی تیاری کرلے ۔

آج صبح بھی ایسی ہی غمناک خبر موصول ہوئی کہ سمستی پور ضلع کے مشہور عالم دین، شاہی عید گاہ بیگم پور کے خطیب اور امارت شرعیہ بہار ، اڑیسہ و جھارکھنڈ کے رکن حضرت مولانا عبداللہ رحمانی صاحب اس جہان فانی سے عالم جاودانی کی طرف رخصت فرما گئے ہیں تو دل غموں سے نڈھال ہو گیا اور زبان”انا للہ و انا الیہ راجعون” پڑھنے پر مجبور ہوگئی، نیز قرآن خوانی و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا،کیونکہ اس قحط الرجال دور میں علمائے شریعت کا فقدان ہے ہی اور ایسی شخصیت کا اٹھ جانا مزید خلا پیدا کرتا ہے،

جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور کے بانی و ناظم قاری ممتاز احمد صاحب جامعی جنرل سکریٹری الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ نے دکھ کا اظہار کیا اور فرمایا کہ حضرت مرحوم کا جامعہ ہذا سے گہرا تعلق تھا ،گاہے بگاہے تشریف لاتے اور دعائیہ کلمات سے نوازتے تھے، جامعہ کے نائب ناظم ماسٹر محمد امتیاز صاحب، صدر مدرس مولانا محبوب عالم صاحب قاسمی اور دیگر اساتذہ کرام مفتی محمد عاشق الٰہی صاحب قاسمی،مولانا شارق انور صاحب قاسمی اور حافظ محمد فخر عالم صاحب نے بھی حضرت مرحوم کی رحلت پر غم کا اظہار کیا،کیونکہ اب ہم لوگ ان بزرگوار کی دعائے نیم شبی اور صحبت صالح سے محروم ہو گئے،اسلئے ہم اراکین جامعہ مرحوم کے جملہ لواحقین و پسماندگان وشاگردان کو تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ رب کریم مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے(آمین)

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button