دیوبند

ایم ایس کے ایوینٹ کے زیر اہتمام ایک مشاعرہ کا انعقاد

وراثت جو مجھ کو بڑوں سے ملی ہے ۔ میں اسکی حفاظت کئے جا رہا ہوں

دیوبند،20؍جولائی(رضوان سلمانی) ایم ایس کے ایوینٹ کے زیر اہتمام ایک مشاعرہ معروف شاعر کوثرؔ زیدی کیرانوی کی صدارت میں گذشتہ شب اسلامیہ گروپ آف کالج کے آڈی ٹوریم میں منعقد کیا گیا۔بعد نماز عشاء شروع ہوئے اس مشاعرہ کا افتتاح نوجوان سیاسی لیڈر سید محمد حارث نے کیا جبکہ شمع روشن نو شاد قریشی نے کی ۔مہمانان ذی وقار کی حیثیت سے عادل قریشی، غفار گوڈاور فرمان گوڈ نے شرکت کی ۔ مشاعرہ میں مہمان خصوصی کے طور پر آسٹریلیا سے تشریف لائے ایم ایس کے ایوینٹ کے چیئرمین محمد شمیم خان نے کہا کہ ہماری انجمن کا مقصد اردو ادب کو فروغ دینا ہے اور اسکے لئے ہم نوجوان شعراء کرام کی تلاش بھی کر رہے ہیں اور وقتاً فوقتاً انکی حوصلہ افزائی بھی کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج اردو مشاعروں اور مدارس سے ہی زندہ ہیں اگر ہمیں اردو کو باقی رکھنا ہے تو ہمیں اپنی نوجوان نسل کو تعلیم دلانا ہوگا تبھی اردو زندہ رہ سکتی ہے موصوف نے کہا کہ آج دیوبند میں آکر اردو اور اردو والوں کو دیکھ کر اور انسے ملاقات کرکے مجھے بے پناہ خوشی ملی ہے۔مشاعرہ کا آغاز دیوبند کے شاعر ندیم انور کی نعت پاک سے ہوا۔اس موقع پر مشاعرہ میں پڑے گئے چند اشعار قارئین کی پیش خدمت ہیں
جی حضوری ہمارا کام نہیں ۔۔ ہم کسی شاہ کے غلام نہیں شمسؔ دیوبندی
بے ضمیر لوگوں کے مشوروں کی زد میں ہیں ۔۔ ہم ہیں آئینہ لیکن پتھروں کی زد میں ہیں کوثرؔ زیدی کیرانوی
ساقی کی بات ہے نہ صراحی نہ جام کی ۔۔ اب میکدہ ہے زد میں سیاسی نظام کی انصار صدیقی
جہاں بھی جائوں وہاں کامیاب رہتی ہوں ۔۔ جو میرے اپنے ہیں انکو یہ ہی تو کھلتا ہے محترمہ چاندنی شبنم اعظم گڑھ
ملک کی عزت کے کیا معنی حوس خوروں کے بیچ ۔۔ فیصلہ روٹی کا بندر کے حوالے کردیا ۔ جاوید عاصی ؔ
امیروں کو ستاتی ہے بہت سردی بھی گرمی بھی ۔۔ غریبوں کو کسی موسم میں بھی دشواری نہیں ہوتی امجد خان
ہمارے دشمنوں کو اب کوئی زحمت نہیں ہوگی۔۔ ہمیں برباد کرنے کو ہمارے یار بیٹھے ہیں سہیل عاطر ؔ
حالات نے تو مار دیا جیتے جی مجھے ۔۔ زندہ ہو اسلئے کہ کوئی زندگی بچے شادؔ نہٹوری
وراثت جو مجھ کو بڑوں سے ملی ہے ۔۔ میں اسکی حفاظت کئے جا رہا ہوں فیض خمار ؔ بارابنکی
میرے دم سے ہی گھر میں رونق ہے اور زمانہ بھی مجھ پہ ہنستا ہے
خود غرض کو غرض نہیں اس سے کون ہنستا ہے کون روتا ہے محترمہ وبھا شکلا بنارس
انکے علاوہ ندیم انور اور عبداللہ راز دیوبندی نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا ۔
با رابنکی سے تشریف لائے فیض خمار اور جاوید عاسی نے مشترکہ طور پر نظا مت کے فرائض بہ حسن خوبی انجام دئے پروگرام کے آخر میں مشاعرہ کنوینر شاعر شمسؔ دیوبندی نے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جاوید عاسی اور اوصاف صدیقی نے ایم شمیم خان کو سپاس نامہ پیش کیا۔ شرکاء میں عمران ایڈوکیٹ احمد مرزا، ببلو گوڈ ،شعیب قریشی، نوشاد انصاری، ماسٹر انصار، جنید صدیقی، جمیل احمد ،راجو اور ساجد قریشی خصوصی طور پر موجود رہے ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button