ممبئی

آدتیہ ٹھاکرے کے اسمبلی حلقہ سے 100 پارٹی کارکن شندے کیمپ میں شامل

ممبئی ، 3اکتوبر (ہندوستان اردو ٹائمز) مہاراشٹر کی سیاست میں ادھو ٹھاکرے اور سی ایم ایکناتھ شندے کے دھڑے کے درمیان کشمکش اب بھی جاری ہے۔ ادھو ٹھاکرے کیمپ کی شیوسینا کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ اتوار (2 اکتوبر) کو ممبئی ورلی سے 100 شیوسینا کے ممبران ایکناتھ شندے کے دھڑے میں شامل ہو گئے ہیں۔ شیوسینا کے رہنما اور ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے ورلی سے ایم ایل اے ہیں۔

ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے دونوں اپنے اپنے دھڑوں کو حقیقی شیو سینا کہنے میں مصروف ہیں۔ دونوں گروپ دسہرہ ریلی منعقد کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔سامنا میں ہفتہ وار کالم میں ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا نے کہا کہ ایکناتھ شندے کا یہ دعویٰ کہ وہ حقیقی شیوسینا ہیں، بی جے پی کی چال تھی نہ کہ ان کے اپنے دماغ کی اختراع۔ ادھو ٹھاکرے دھڑے کی شیوسینا کا الزام ہے کہ ایکناتھ شندے ای ڈی کے خوف سے بی جے پی میں چلے گئے تھے۔ خیال رہے کہ اسی سال جون کے مہینے میں مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئی اور ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت گر گئی ۔ شیوسینا کے ایم ایل اے ایکناتھ شندے نے اپنے 39 حمایتی ایم ایل ایز کے ساتھ بغاوت کی تھی۔

ان ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ شیوسینا کا این سی پی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد ٹھیک نہیں ہے۔ادھو ٹھاکرے نے شندے کی بغاوت کی وجہ سے کئی دنوں کے سیاسی ڈرامے کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ایکناتھ شندے نے اپنے باغیوں کے ساتھ مل کر بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائی۔ نئی حکومت میں ایکناتھ وزیر اعلیٰ تھے، جب کہ دیویندر فڑنویس نائب وزیر اعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہوئے ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button