قومی

آئین میں درج بنیادی فرائض کو نافذ کرنے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ نے مرکز سے جواب طلب کیا

نئی دہلی ،024؍اپریل (ہندوستان اردو ٹائمز) اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے آئین میں درج شہریوں کے بنیادی فرائض کو نافذ کرنے کی درخواست پر اعتراض کیا ہے۔ اے جی نے کہا کہ وزارت قانون کی ویب سائٹ پر بنیادی فرائض سے آگاہ کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔ جہاں تک حکومت کو اس سلسلے میں قانون بنانے کی ہدایت دینے کا مطالبہ ہے تو عدالت کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ بنیادی فرائض کے نفاذ کے لیے مفاد عامہ کی عرضی پر اعتراض ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ان کے بنیادی فرائض کو جاننے کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے بہت کام کیا گیا ہے اور اس کی معلومات حکومتی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ عرضی گزار کا فرض ہے کہ وہ عرضی داخل کرنے سے پہلے خود کو ان تمام باتوں سے آگاہ کرے۔ اے جی نے واضح کیا کہ وہ عدالت کے حکم پر ذاتی حیثیت میں اس معاملے میں اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔حکومت کی جانب سے ایس جی تشار مہتا اس میں حکومت کی نمائندگی کریں گے۔ ایس جی نے جواب کے لیے وقت مانگا ہے۔

عدالت نے مرکزی حکومت کو اپنا جواب پیش کرنے کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس دوران ریاست بھی جواب داخل کر سکتی ہے۔ دراص سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ درگا دت کی طرف سے دائر ایک PIL پر مرکز اور ریاستوں کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں آئین میں درج شہریوں کے بنیادی فرائض کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے لوگوں کو بیدار کرنے اور بنیادی فرائض کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے کیے گئے اقدامات پر حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button