قومی

انکیتا قتل: ریسپشنسٹ کی لاش برآمد،غیر قانونی ریزورٹ منہدم

دہرہ دون ،24ستمبر ( ہندوستان اردو ٹائمز) 19 سالہ انکیتا بھنڈاری کے قتل کے الزام میں بی جے پی کے ایک سابق وزیر کے بیٹے اور تین دیگر افراد کی گرفتاری کے ایک دن بعد، متاثرہ کی لاش برآمد کر لی گئی جس کی تقریباً پانچ دن قبل لاپتہ ہونے کی اطلاع تھی۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

انہوں نے ایک ٹیویٹ کیا۔جس میں انہوں نے کہا کہ بیٹی انکیتا کی لاش آج صبح برآمد ہوئی۔ اس دل کو توڑنے والے واقعے سے میرا دل بہت تکلیف میں ہے۔مجرموں کے لیے سخت ترین سزا کو یقینی بنانے کے لیے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس پی رینوکا دیوی جی کی قیادت میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس سنگین معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ انکیتا کی لاش رشیکیش کے چیلا نہر سے برآمد ہوئی ہے۔

ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ متوفی کے بھائی اور والد یہاں تھے اور انہوں نے لاش کی شناخت کی۔جمعہ کو بی جے پی کے سابق وزیر ونود آریہ کے بیٹے پلکت آریہ اور تین دیگر کو ریاست کی پولیس نے انکیتا کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جو لکشمن جھولا علاقے میں ایک ریسارٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی۔ پولیس نے کہا کہ آریہ، جو ونانترا ریسارٹ کا مالک ہے، جہاں انکیتا کام کرتی تھی، کو اس کیس میں مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔اتراکھنڈ کے حکام نے ہفتے کے روز اس ریزورٹ کو منہدم کر دیا، جو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ پلکت پر ونانترا ریسارٹ کے مینیجر سمیت دو دیگر افراد کے ساتھ قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جب انہوں نے ایک جھگڑے کے بعد خاتون کو نہر میں دھکیلنے کا اعتراف کیا تھا۔اس سے پہلے دن میں، سی ایم دھامی نے ضلع مجسٹریٹس کو ریاست بھر کے ریزورٹس کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے انہیں یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر کام کرنے والے ریزورٹس کے خلاف ضروری کارروائی کو یقینی بنائیں۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button