انکتا قتل کیس: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈوبنے سے ہوئی موت، اہل خانہ کا انتم سنسکار سے منع

دہرادون ،25ستمبر(ہندوستان اردو ٹائمز) اتراکھنڈ میںریرزورٹ کے مالک کے ہاتھوں ہلاک ہونے والی 19 سالہ خاتون ریسپشنسٹ کے اہل خانہ نے اتوار کے روز اس کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کردیا، جب تک کہ انہیں حتمی پوسٹ مارٹم کی تفصیلات نہیں مل جاتی ،وہ اس کا انتظار کریں گے۔
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے۔آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، رشی کیش کی طرف سے جاری کردہ مسودہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انکتا بھنڈاری کے جسم پر موت سے پہلے کے زخم پائے گئے ہیں، جو کہ ایک طاقت کے استعمال کا اشارہ ہے۔
تاہم ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے۔بھنڈاری کی لاش رشی کیش کے قریب چیلا نہر سے ہفتہ کی صبح برآمد ہوئی تھی ،وہ چھ دنوں سے لاپتہ تھی ،ہفتہ کو ایمس میں ڈاکٹروں کی چار رکنی ٹیم نے پوسٹ مارٹم کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ زخموں اور دیگر نتائج کی تفصیلات حتمی رپورٹ میں دی جائیں گی۔ اتوار کو انکتا کے والد اور بھائی نے آخری پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک اس کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے والد وریندر سنگھ بھنڈاری نے کہا کہ میں عارضی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطمئن نہیں ہوں۔ اس کی آخری رسومات اس وقت تک ادا نہیں کی جائیں گی جب تک ہمیں حتمی تفصیلی رپورٹ نہیں مل جاتی- اس کے بھائی اجے سنگھ بھنڈاری نے کہا کہ عارضی رپورٹ میں تفصیل کا فقدان ہے۔
انہوں نے ریزورٹ میں انہدام کے خلاف بھی بات ہے، جہاں وہ ریسپشنسٹ کے طورپر کام کر رہی تھیں۔ اجے نے کہاکہ یہ ثبوت کو تباہ کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔یہ لڑکی پوڑی ضلع کے یم کیشور بلاک میں واقع ون تارا ریزورٹ میں کام کرتی تھی جس کی ملکیت ہریدوار کے بی جے پی لیڈر ونود آریہ کے بیٹے پلکت آریہ کے پاس ہے۔ اس معاملے میں پلکیت اور دو دیگر ملازمین کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔