ممبئی

انصاف غیرمحفوظ کیوں،بی جے پی کے قریبی افرادکوہی سیکوریٹی کیوں؟

حجاب پرفیصلہ سنانے والے ججوں،کشمیرفائلزکے ڈائریکٹراورکنگنارناوت کی سیکوریٹی پرشیوسینانے مرکزکونشانہ بنایا

ممبئی 22مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) شیوسینا، جو مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کا حصہ ہے، نے وائی زمرہ کی سیکورٹی کولے کرمرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ شیو سینا کے ترجمان سامنامیں شائع ایک اداریہ میں جن لوگوں کو سیکورٹی ملی ہے انہیںبی جے پی کی حمایت یافتہ بتایاگیاہے۔ یہ بھی الزام لگایاگیاہے کہ موجودہ حکومت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔ حال ہی میں حجاب کیس میں فیصلہ سنانے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے ججوں کووائی زمرہ کی سیکورٹی دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

سامنا میں چھپنے والے مضمون کے مطابق مرکزی حکومت نے وائی یازیڈ سیکیورٹی سسٹم فراہم کرنے کا رواج شروع کر دیا ہے، ایک بات یقینی طور پر طے کر لی گئی ہے کہ مودی-شاہ کے دورمیں اب آزادی نہیں رہی۔ تقریر کی، اس دور میں آزادانہ طور پر رہنے کے لیے لوگ بلاوجہ ڈرتے ہیں۔ یہ خوف کی انتہا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت ان لوگوں کو خصوصی حفاظتی انتظامات فراہم کرتی ہے جنہیں بی جے پی کی حمایت حاصل ہے۔آرٹیکل میں شیو سینا نے دی کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری، اداکارہ کنگنا رناوت، شاعر اور عام آدمی پارٹی کے سابق لیڈر کمار وشواس کو وائی کیٹیگری کی سیکیورٹی اور بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا، مرکزی وزیر نارائن رانے کو زیڈ زمرہ کی سیکیورٹی دیے جانے کاذکر کیاہے۔ پارٹی نے کہاہے کہ مغربی بنگال میں بھی حکومت نے چنا-کرمورا کی طرز پر سیکورٹی فراہم کی ہے۔

اداریہ کے مطابق مرکزکے کئی وزرا اور اہلکار حفاظتی پنجروں کے ساتھ اس طرح گھوم رہے ہیں اور مرکزی حکومت ان پنجروں کو شوق سے تقسیم کر رہی ہے۔اس دوران پارٹی نے کرناٹک ہائی کورٹ کے تین ججوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے معاملے پر بھی سوال اٹھایا۔ پارٹی نے لکھاہے کہ حجاب کا فیصلہ ہو چکا ہے تو انصاف کیوں غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے؟’ عدالت نے تعلیمی اداروں میں یونیفارم سے متعلق ریاستی حکومت کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعددرخواست گزاروں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button