’’امرت ماہ اتسو‘‘ کے تحت جامعہ طبیہ دیوبند سمیت اسکولوں اور کالجوں میں شجرکاری کی گئی
شجر کاری سے ملک اور معاشرہ میں خوبصورتی پیدا ہوتی ہے: ڈاکٹر انور سعید

موسم کو معتدل رکھنے میں درخت اور پودے کافی معاون ثابت ہوتے ہیں: ڈاکٹر اختر سعید
دیوبند، 5؍ جولائی (رضوان سلمانی) آزادی کے پچھترویں ’’امرت ماہ اتسو‘‘ کے تحت آج جامعہ طبیہ دیوبند سمیت شہر کے اسکولوں اور کالجوں میں شجر کاری کی گئی ،اسکولوں وکالجوں میں طلبہ وطالبات نے شجر کاری کے پروگراموں میں شرکت کی ۔ اس دوران طلبہ وطالبات کو پودوں کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری سونپی گئی۔ اس موقع پر جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید اور ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید نے شجر کاری پروگرام میں شرکت کی اور پودے لگائے۔ اس دوران ادارہ کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگیوں سے چھٹکارا پانے کا ایک ذریعہ شجر کاری ہے ، کیوں کہ درخت اور پودے فضائی آلودگیوں کے دشمن ہیں۔ مسموم فضائوں کو درخت کی تازہ اور صاف وشفاف ہوائیں ختم کردیتی ہیں، شجر کاری اور پیڑ پودے لگانے سے ملک اور معاشرہ میں خوبصورتی پیدا ہوتی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ شجر کاری اور اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے درختوں اور پودوں کے طبی اور اقتصادی فوائد اپنی جگہ مسلم ہیں ، اس کے علاوہ شجر کاری کے سماجی ومعاشرتی فوائد اور اس کے تہذیبی وثقافتی قدریں بھی کافی اہمیت کی حامل ہیں۔ شجرکاری کا پہلا سماجی فائدہ یہ ہے کہ اس سے سماج خوشگوار اور دلکش نظر آتا ہے ، چاروں طرف ہریالی اور سبزہ دکھائی دیتا ہے ۔
ماحول کو سازگار اور موسم کو معتدل رکھنے میں یہ درخت اور پودے کافی معاون ثابت ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پودے فضائوں میں آوارہ پھرنے والی زہریلی گیسوں کو جذب کرکے آکسیجن یعنی شفاف ہوا خارج کرتے ہیں جس سے ہماری صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ مریضوں کے لئے ہرے برے درخت اور پھول پودے ایک مسیحا کا درجہ رکھتے ہیں، اس لئے ڈاکٹر مریضوں کو ہرے بھرے باغات میں چہل قدمی کی صلاح دیتے ہیں۔ اس وقت ماحولیاتی آلودگی پوری دنیا کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے او راس سے نجات کا ایک واحد حل صرف شجرکاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ سائنسی تحقیق یہ اشارہ کرچکی ہے کہ درختوں کی اندھا دھند کٹائی سے ماحولیات کا توازن بگڑ رہا ہے۔ ڈاکٹر انور سعید نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کو روکنے میں جنگلات اور ان کے درخت اہم کردار ادا کرتے ہیں ، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کو اگر روکنا چاہتے ہیں تو کل کے بجائے آج ہی اپنے گھروں ، محلوں میں شجرکاری کا عمل شروع کریں۔ شجرکاری کے عمل کو منظم طریقہ سے کامیاب بناکر انسانی آبادیوں کو اس عذاب سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریالی اور پیڑ پودے انسانی زندگی کے لئے بڑی اہمیت رکھتے ہیںکیونکہ پیڑ پودوں سے جہاں ہمیں سانس لینے کے لئے صاف ستھری آکسیجن ملتی ہے وہیں ماحولیاتی کثافت کو دور کرنے میں بھی مدد ملتی ہے اسلئے حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے شجرکاری پروگرام میں ہر شخص کو شرکت کرنی چاہئے اور کم از کم ایک پودا لگاکر اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی نبھالی چاہئے۔
جامعہ طبیہ دیوبند کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگیوں سے چھٹکاراپانے کا ایک ذریعہ شجرکاری ہے ، شجرکاری اور پیڑ پودے لگانے سے ملک اور معاشرہ میں خوبصورتی پیدا ہوتی ہے ، بیماریوں سے لڑنے اور امراض کے خاتمہ کے لئے پودوں کا استعمال زمانہ قدیم سے کیا جارہا ہے ۔ آج میڈیکل سائنس ترقی کے آسمان پر پہنچ چکی ہے اور نت نئی بیماریوں کی ادویہ دریافت کرچکی ہے ۔ آج ہم جس وسیع وعریض دنیا میں زندگی گزار رہے ہیں یہ درختوں اور پیڑوں سے گھرے ہوئے ہیں ، پیڑ پودوں کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ انہو ںنے کہا کہ آج دنیا کو صحت بخش ماحولیات کی ضرورت ہے اوریہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم اپنے ارد گرد درخت لگائیں اور شجر کاری کا کام احسن طریقہ سے انجام دیں۔ ڈاکٹر اختر سعید نے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ جہاں بھی جائیں ایک پودا ضرور لگوائیں، یہ ان کے لئے یادگار بھی ہوگا اور اس سے صحت بخش ماحولیات بھی وجود میں آئے گی۔ دوسری جانب دیوبند کے ایس ڈی ایم دیپک کمار ،سی او رام کرن سنگھ،کوتوالی انچارج پربھاکر کینتورا ،میونسپل بورڈ کے ای او ڈی کے رائے نے محلہ خانقاہ میں واقع اندرا پارک میں مشترکہ طور سے شجر کاری کی ۔
اس موقع پر موجود افسران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پیڑ پودوں کا ہماری زندگی میں بڑا اہم کردار ہے اسلئے ہمیں زیادہ سے زیادہ شجر کاری کرنی چاہئے۔شجرکاری کے اس پروگرام میں میونسپل بورڈ چیئرمین کے صاحبزادہ جمال انصاری،صفائی انچارج پوپن کمار،میونسپل رکن محمد شرافت،ونے کچھل،ڈاکٹر واحد اور قادر انصاری وغیرہ موجود رہے ۔اس کے علاوہ شری رام کرشن انٹر کالج ،سرودے گیان پبلک اسکول،یونانی میڈیکل کالج،گورمنٹ ڈگری کالج اور ایچ اے وی انٹر کالج سمیت متعدد تعلیمی اداروں میں شجر کاری پروگرام منعقد کیا گیا ۔اس موقع پر تعلیمی اداروں کے ذمہ داران ڈاکٹر یوگیندر تیاگی ،ڈاکٹر ابھی لاشا شرما،ارون کمار،انظر عثمانی،نریندر کمار،ڈاکٹر جیوتی رانی وغیرہ نے انسانی زندگی کے لئے شجر کاری کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ پیڑ پودوں سے جہاں ہمیں صاف ستھری آکسیجن ملتی ہے وہیں پورا ماحول بھی ہرا بھرا رہتا ہے ۔