یوپی

اعظم خان کو جھٹکا ، شیعہ وقف بورڈ نے وقف املاک شاہی خاندان کوواپس کیا

لکھنؤ2اپریل(ہندوستان اردو ٹائمز) اترپردیش شیعہ وقف بورڈ نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کئی مقدمات میں جیل میں بند ایم ایل اے محمد اعظم خان کوایک جھٹکا دیا ہے، رام پور کی کئی وقف املاک پران کے قبضے سے لے کر شاہی خاندان کو واپس کر دیا ہے۔ بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے ہفتہ کوبتایاہے کہ سال 2012 میں جب ریاست میں ایس پی کی حکومت بنی تھی تو اس پر اس وقت کے وقف وزیر اعظم خان نے قبضہ کر لیا۔ اب اس سلسلے میں کی گئی شکایات کی جانچ کے بعد رام پور کے شاہی خاندان کی متعدد وقف جائیدادیں ان کے اصل مالکان کو واپس کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایاہے کہ یہ فیصلہ 31 مارچ کو ہونے والی بورڈ کی آخری میٹنگ میں کیا گیا ہے۔ زیدی نے بتایاہے کہ خان نے اپنے دور حکومت میں شیعہ وقف بورڈ کے اس وقت کے چیئرمین وسیم رضوی کی ہدایت پر شاہی خاندان کی سات جانشینی پرمبنی وقف املاک کو غیر قانونی طور پر چھین لیا تھا، جس میں قلعہ بند مسجد اور ایک امام بارگاہ بھی شامل تھی۔ وسیم خان نامی ایک بیرونی شخص نے اس شخص کو اپنا متولی بنا لیا تھا۔

خان نے عدالت کے حکم امتناعی کے باوجود مئی 2013 میں ان جائیدادوں پر بنائے گئے شوکت علی بازار کو گرا دیا تھا۔انہوں نے کہاہے کہ گزشتہ سال نومبر میں شیعہ وقف بورڈ کی تنظیم نو کے بعد شاہی خاندان کی وقف املاک پر ناجائز قبضوں کی شکایات پر انکوائری کی گئی تھی جس کی بنیاد پر وسیم خان کو ہٹا دیا گیا تھا اور حیدر علی خان عرف حمزہ، شاہی خاندان کی بیگم نوربنس کے پوتے میاں صاحب کو متولی بنا دیا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اعظم خان اور رام پور کے شاہی خاندان کے درمیان دشمنی کافی پرانی ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button