اشتعال انگیز بیانات کے بدنام یتی نرسمہانند کی گستاخ نپور شرما کی تائید،میں اسلامی کتابیں لے کر (مناظرہ) کیلئےجامع مسجد جاؤں گا

نئی دہلی ،7جون (ہندوستان اردو ٹائمز) اپنے مسلم مخالف اشتعال انگیز بیانات کو لے کربدنام سوامی نرسمہانند سروستی نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ جمعہ 17 جون2022 کو نماز جمعہ کے بعد قرآن اور اسلامی کتابیں لے کر دہلی کی جامع مسجد جائیں گے۔ غازی آباد میں واقع دیوی مندر کے مہنت یتی نرسمہانند گری مہاراج شاتم رسول ملعونہ نپور شرما کی حمایت میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میں جامع مسجد جا کر مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے مذہبی رہنما، مسلمان اور دیگر لوگ اس پورے تنازع پر کیا کہتے ہیں۔ نرسمہانند نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 17 جون کو نماز جمعہ کے بعد اسلامی کتابیں لے کر دہلی کی جامع مسجد جائیں گے۔اس دن لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں، بڑے بڑے مولانا ہوتے ہیں،میں وہاں ان لوگوں کو دکھانا چاہتا ہوں کہ جن چیزوں کے بارے میں وہ ہم پر فتویٰ دیتے ہیں وہ ان کی اپنی کتاب میں لکھی ہوئی ہیں۔
یتی نرسمہانند نے کہا کہ ہم کچھ غلط یا جھوٹ نہیں بول رہے ہیں۔ ہم صرف اس بارے میں بات کر رہے ہیں جو اسلامی کتابوں میں لکھی ہوئی ہے۔میں کتاب، سی ڈی اور موبائل لے کر اکیلا جامع مسجد جاؤں گا۔ یتی نرسمہانند کے مطابق نپور شرما کے ساتھ جو کیا گیا وہ ان کی غلطی نہیں ہے۔میں جانتا ہوں کہ اگر میں وہاں جاؤں تو مجھے مارا جا سکتا ہے، لیکن اس طرح جینے سے بہتر ہے کہ میں وہاں مر جاؤں۔بڑی شرم کی بات ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اس ملک میں بھی اسلامی غلامی آ گئی ہے، سب کو ماننا چاہیے لیکن میں یہ سب قبول نہیں کر پاؤں گا۔