دیوبند

اس ستم زدگی کے ماحول میں اسلام کے پیغام اخوت و محبت کو عام کرنا چاہئے

حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒکی درگاہ شریف کے گدی نشین صدر الحاج سید غلام کبریا کا اظہار خیال

دیوبند، 17؍ اکتوبر (رضوان سلمانی)  پیران پیر حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ کی درگاہ شریف کے گدی نشین اور انجمن سیدزادگان کے نو منتخب صدر الحاج سید غلام کبریا نے کہا کہ اسلامی احکامات صوفیائے کرام کی تعلیمات کی روشنی میں خدمت خلق ایک عظیم عبادت ہے’’آقائے نامدار محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کائنات کے لئے رحمت اللعالمین بناکر بھیجا گیا ہے‘‘انسانیت نوازی اور راحت رسانی میں مساوات کا فروغ بررگان دین کے آستانوں کا درس عام ہے، مسلمان اپنی بنیادی تعلیمات سے دور ہونے کے سبب دنیا میں رسوا ہوتا ہے۔

 

سید غلام کبریا کلیئر شریف عرس سے اجمیر واپس جاتے ہوئے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بزرگان دین کی خانقاہوں اوردرگاہوں پر انسانوں کے مابین تفریق نہیں کی جاتی’’یہاں عقیدت لئے غیر مسلم بھی سر جھکاتے ہیں‘‘یہ مراکزوحدت انسانی کے لئے کل بھی کام کرتے تھے اور آج بھی سرگرم عمل ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست پر ہم کوئی لمبی بات نہیں کرنا چاہتے بس اتنا کہہ سکتے ہیں کہ ’’انکا جو کام ہے وہ اہل سیاست جانیں۔مرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہونچے۔

 

سید کبریا نے کہا کہ اس ستم زدگی کے ماحول میں اسلام کے پیغام اخوت و محبت کو عام کرنا چاہئے، اس زہر کا علاج اسی تریاق سے کیا جا سکتا ہے اور محض تقریر و تحریر سے نہیں بلکہ اپنے کردار وعمل سے اسلام کے اس آفاقی پیغام کو عام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا آستانہ حضرت اجمیری میں آج بھی اسکا عملی نمونہ دیکھا جا سکتا ہے’’یہی وجہ ہے یہ مقام آج بھی ہر اعتبار سے مشترکہ مرکز عقیدت ہے‘‘انہوں نے کہا کہ ذات برادری کی تفریق اور نفرت و عداوت اور بغض و عناد کا ماحول ہمارے وطن عزیز کے لئے باعث بدنامی ہے۔ ہمیں اپنے ملک کو اس عالمی رسوائی سے بچانے کی جدوجہد کرنی چاہئے اور سیاسی بد عملی سے اجتناب کرتے ہوئے اپنی گنگا جمنی تہذیب و روایات کا تحفظ کرنا چاہئے۔غلام کبریا نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ہمارا کلمہ توحید ایک، قران ایک اور رسول ایک اس کے باوجود ہمارا ملی شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔

اس وقت شدید ضرورت اس بات کی یے کہ ملی وحدت پیدا کرنے کے لئے تمام مکاتب فکر کسی ایک نکتہ پر قریب آئیں اور فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر’’ایک بنیں نیک بنیں‘‘کے زریں اصول پر کام کریں۔سید غلام کبریا نے کہ اسلامی احکامات کے مطابق علم حاصل کرنا ہر مسلم عورت و مرد پر فرض ہے،آسمانی اولین تلقین ہی ’’اقراء‘‘کی ہے لیکن وائے نصیب مسلمان ہی علم کے میدان میں سب سے زیادہ پسماندہ نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کچھ وقت کے لئے سیاست کو فراموش کرکے اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے پر زور دینا چاہئے۔ہمیں اپنی قوم میں معیاری ڈاکٹرس،انجینئرس اور ہنر مند افراد پیدا کرنے کے مشن پر کام کرنا ہوگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی بد عملی کا الزام دوسروں کے سر نہیں دھرنا چاہئے۔درگاہ اجمیر شریف کے گدی نشین نے کہا کہ درگاہوں سے فیض حاصل کرنے کے لئے مخلوق خدا کو ادھر کا رخ زیادہ سے زیادہ کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ان آستانوں کے درس انسانی کے ذریعہ بھی سماج میں ایک خوشگوار انقلاب لایا جا سکتا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button