بین الاقوامیعجیب و غریب

اخراجات پورے کرنے کے لیے ناشائستہ مواد پیش کیا، مصری خاتون یوٹیوبر کا اعتراف

یوٹیوب پر "انوش” چینل کی مصری مالکہ جسے جمعرات کو ناشائستہ اور بے حیائی پر مبنی مواد پیش کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا نے نازیبا ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا ہے اور اس کے محرکات سے پردہ اٹھایا ہے۔ نبویہ کے نام سے معروف خاتون نے اپنی پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ اسے ایک نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور کیا گیا تاکہ وہ ’’ روز مرہ مصروفیات‘‘ کے عنوان سے مواد فراہم کرنے کے لیے یوٹیوب چینلز کو سپانسر کرسکے۔ اس معاہدہ کے تحت باورچی خانے کے اندر اور گھر کی صفائی کے دوران خواتین کی روزمرہ کی زندگی کے مناظر پیش کرنا تھے۔ اس اقدام کا مقصد اپنے گھر کے اخراجات کا انتظام کرنا اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال میں مدد حاصل کرنا تھا۔ روز مرہ کے معمولات کی ویڈیوز کو ویوز اور لائیکس نہیں مل رہے تھے۔

نبویہ نے لالچ میں آنے کا اعتراف کیا

مجھے طلاق ہو چکی تھی اور میرے لیے کوئی کمانے والا نہیں تھا۔ اس بنا پر میں زیادہ انکم کے لیے اپنی ویڈیوز کے زیادہ ویوز، زیادہ تبصرے حاصل کرنا چاہتی تھی۔ زیادہ منافع کمانے کے لیے زیادہ ویوز درکار تھے۔ زیادہ آرا حاصل کرنے کے لیے میں نے مواد کو زیادہ دلکش بنا کر پیش کرنا شروع کردیا ۔ اس مواد میں عریانیت بھی لے آئی تو ویڈیوز زیادہ دیکھی جانے لگیں اور زیادہ منافع حاصل ہونے لگا۔ خاتون نے بتایا میں نے اس سے بڑی رقم کمائی۔ یہ رقم مجھ میں اور چینل کو سپانسر کرنے والی کمپنی کے درمیان برابر تقسیم کر دی گئی۔

اور چینل کے مالکہ نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنی ویڈیوز کی ڈیمانڈ بڑھانے کے لیے اپنے ایک پڑوسی کے مشورے کی بنیاد پر فالوورز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے عریاں لباس پہننا شروع کیا۔ اس قسم کی ویڈیوز کو تیزی سے ویوز ملے۔

دوسری طرف یوٹیوب چینل ’’ انوش‘‘ کی مالکہ کے خلاف شکایت کرنے والے وکیل ’’ اشرف فرحت‘‘ نے ’’ ایک نیوز چینل ‘‘ کو بتایا کہ انہوں نے ایک ہفتہ قبل اس حوالے سے اطلاعی خط جمع کرایا تھا ۔ انہوں نے کہا میں نے یہ شکایت ’’ صفائی مہم سوسائٹی‘‘ کے بانی کے طور پر وصول کی تھی اور آگے بھیج دی تھی۔ جمع کرائی گئی ویڈیوز میں صریح نازیبا مواد موجود ہے جو برائی اور بے حیائی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

یوٹیوب چینل پر ناشائستہ ویڈیو اپ لوڈ کرنے والی نبویہ

انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیوز معاشرے کے رسم و رواج اور اقدار کے خلاف ہیں۔ یہ ویڈیوز 2018 کے قانون کی شق 185 کی خلاف ورزی پر مبنی ویڈیوز ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنی رپورٹ سی ڈیز کے ساتھ پیش کی جس میں خاتون کی ویڈیوز موجود تھیں تاکہ حکام اسے گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کامیاب ہو سکیں۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button