اب ایک اور تحریک کی تیاری،کسان تنظیموں نے ایم ایس پی گارنٹی کے لیے نیامحاذبنایا

نئی دہلی 23مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) زراعت کے تین متنازعہ قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے مرکز کے احتجاج کے بعد، کسانوں کے ایک گروپ نے زرعی پیداوار پر کم از کم امدادی قیمت (MSP) کی ضمانت دینے کے لیے ایک قانون پر زور دینے کے لیے ایک نیامحاذتشکیل دیاہے۔
مہاراشٹر سے دو بار کے ایم پی اور سوابھیمانی پکشا کے لیڈر راجو شیٹی نے کہاہے کہ یہاں کسانوں کی مختلف تنظیموں کی میٹنگ میںایم ایس پی گارنٹی کسان مورچہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کسانوں کی میٹنگ کے بعد شیٹی نے نامہ نگاروں کو بتایاہے کہ ہم ایم ایس پی گارنٹی کسان مورچہ کے بینر تلے ایک احتجاج شروع کریں گے۔ اگلے چھ مہینوں میں ہم ایم ایس پی کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے ہر ریاست کے ہر ضلع کا دورہ کریں گے۔
میٹنگ میں اتر پردیش سے وی ایم سنگھ، ہریانہ سے رام پال جاٹ،پنجاب سے بلراج سنگھ، جھارکھنڈ سے راجا رام سنگھ سمیت کئی کسانوں نے میٹنگ میں شرکت کی ہے۔لیڈران نے فیصلہ کیاہے کہ ہر گرام سبھا (گاؤں کی کونسل) کے ذریعہ زرعی پیداوارکے لیے کم ازکم امدادی قیمت پر قانونی ضمانت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کرنے کے مسئلہ پر زور دیا جائے۔
شیٹی نے کہاہے کہ گاؤں کی کونسل پر زور دیا جائے گا کہ وہ یہ تجاویزصدرہندکوبھیجے۔ انہوں نے کہاہے کہ راجدھانی دہلی میں تین روزہ کسان سمیلن کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اس مسئلہ پر ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔ شیٹی نے کہاہے کہ تمام کسانوں کو ان کی فصلوں کے لیے ایم ایس پی ملنی چاہیے جس طرح گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کے لیے مرکز کی طرف سے مقرر کردہ مناسب معاوضہ کی قیمت ہے۔