آواز انڈیا فائونڈیشن سہارنپور کی جانب سے ڈاکٹر سلیم زبیری کے اعزاز میں پروگرام کا انعقاد
ڈاکٹر سلیم زبیری نے آزادی کے بعد ریاست پنجاب میں اردو غزل پر بھی تحقیقی کام کام کیا ہے: ڈاکٹر شاہد زبیری

دیوبند، 6؍ فروری (رضوان سلمانی) گزشتہ شب سہارنپور میں واقع فرحت مہدی کاظمی کی رہائش گاہ پر آواز انڈیا فائونڈیشن کے زیرِ اہتمام گورنمنٹ کالج مالیر کو ٹلہ پنجاب میں اردو کے پروفیسر معروف شاعر ادیب ڈاکٹر سلیم زبیری مالیرکوٹلوی کے اعزاز میں ایک پُر وقار شعری نشست کا انعقاد کیا جس کی صدارت شاعر ڈاکٹر جمیل مانوی نے اور نظامت کے فرائض فرحت مہدی کاظمی نے کی ۔
صحافی ڈاکٹر شاہد زبیری نے صاحبِ اعزاز شاعر اور ادیب ڈاکٹر سلیم زبیری مالیر کوٹلوی کا تفصیلی تعارف، ان کی اردو کی خدمات اوران کی تصانیف کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قلم سے جہاں تنقید کے نئے زاویئے جیسی کتاب منظر عام پر آئی ہے انہو ں نے آزادی کے بعد ریاست پنجاب میں اردو غزل پر بھی تحقیقی کام کام کیا ہے، اس پر ان کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کتابیں اردو ادب میں خاص طو رپر پنجاب کے اردو کے ادبی سرمائے میں ایک خوش کن اضافہ ہے۔
انہو ں نے کہا کہ علاوہ ازیں اردو کی انسائیکلو پیڈیا کی تیاری کی ورکشاپ ہو یا اردو اساتذہ کی ٹریننگ ، اس حوالہ سے بھی ان کی خدمات قابل قدر ہے ۔ انہوں نے متعدد اردو سیمناروں میں شرکت کے علاوہ اردو افسانہ نگاری اور اردو شاعری میں بھی اپنا الگ مقام بنایا۔ نشست کا باقاعدہ آغازامیرالمونین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یومِ ولادت کی مناسبت سے فرحت مہدی کاظمی نے بارگاہِ امیر المونینؓ میں منقبت پیش کی اور بارگاہِ رسالتؐ میںگلہائے عقیدت پیش کئے ۔اختتام اسلامیہ انٹر کالج کے سابق پرنسپل جلال عمرنے جوش ملیح آبادی کی نظم در منقبتِ علیؓ ’’طلوعِ فکر‘‘ کے پہلے بند سے کیا ۔ دریںاثناء صاحب ِ اعزاز شاعر ڈاکٹر سلیم زبیری مالیر کوٹلوی کو شال اوڑھاکر اورمو مینٹو دیکر اعزاز دیا گیا، آخر میں شبلی اسعدی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، چنندہ اشعار نذرِ قارئین ہیں ۔
فاطمہ زہراؓکی تعظیم کو اٹھتے تھے رسولؐ چاہتے یہ تھے کہ ہر بیٹی کی عزت ہوجائے فرحت مہدی کاظمی
تازہ گلاب گھر میں سجا تو لئے مگر خوشبو بھٹک رہی ہے ٹھکانے کے واسطے ڈاکٹر سلیم زبیری مالیر کوٹلوی
سو بہاریں ترے حسنِ تکلم پر نثار ذہن کھل اٹھتا ہے تجھ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جمیل مانوی
تیرا نزدیک آنا میری الفت کی نشانی ہے تیرا مجھ سے خفا ہو نا سلیقہ ہے تغافل کا ۔ آصف شمسی
کرم ہے اس کا زمانہ میں معتبر رکھا عروج بژا ہے لیکن زمین پر رکھا۔ فیّاض ندیم