آئی پی ایل میں کھیلنے والےکھلاڑیوں کو لیکر کپل دیو نے کیوں کہا کہ کیلے یا انڈے بیچیں اور انجوائے کریں

کولکاتہ ، 21دسمبر (ہندوستان اردو ٹائمز) سال 1983 میں بھارت کو ورلڈ کپ فاتح لیجنڈ کپل دیو نے کرکٹرز کے حوالے سے ایک تیکھا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے ’’دباؤ‘‘ پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ کپل دیو نے کہا ہے کہ اگر آپ میچ میں دباؤ کو نہیں سنبھال سکتے تو کچھ اور کر لیں۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ ایسے کھلاڑی جو میچ میں دباؤ برداشت نہیں کر پاتے وہ کیلے کی دکان لگا ئیں یا انڈے بیچیں۔ یہ بات انہوں نے ایک خطاب کے دوران کہی۔ ان کا یہ بیان کافی وائرل ہو رہا ہے۔
کولکاتہ میں ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ کھلاڑی کہتے ہیں کہ ہم آئی پی ایل کھیل رہے ہیں اس لیے دباؤ ہے۔ دباؤ کا لفظ عام ہو گیا ہے۔ میں ایسے کھلاڑیوں سے کہتا ہوں کہ آپ نہ کھیلیں، آپ سے کھیلنے کو کون کہہ رہا ہے؟ اگر آپ اس سطح پر کھیل رہے ہیں تو دباؤ ہوگا۔ آپ کی تعریف بھی ہوگی اور تنقید بھی۔ اگر آپ تنقید سے ڈرتے ہیں تو مت کھیلیں۔ آپ ملک کے لیے کھیل رہے ہیں اور آپ پر دباؤ ہے،یہ کیسے ممکن ہے؟ 100 کروڑ کی آبادی والے ملک میں صرف 20 کھلاڑی کھیل رہے ہیں اور آپ کہتے ہیں دباؤ ہے۔ دباؤ کے بجائے یہ کہہ دیں کہ مجھے ملک کے لیے کھیلنے پر فخر ہے۔
اپنے خطاب کے دوران کپل دیو نے کہا کہ دباؤ ایک غیر ملکی لفظ ہے جو امریکہ سے آیا ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کوئی کام نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں۔ کیا کوئی آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کر رہا ہے؟ اس صورت میں کیلے کی دکان لگائیں اور انڈے بیچیں۔ آپ کو ملک کی نمائندگی کا ایک موقع ملا ہے تو آپ اسے دباؤ میں کیوں لیتے ہیں؟ اسے اپنی خوشی بختی سمجھیں اورمزے لیں۔ جس دن آپ یہ کرنا شروع کر دیں گے آپ کو یہ کام آسان ہو جائے گا۔